راوز نامہ جنگ جنگ کے ادبی صفحہ پاک ٹی ہاؤس میں شائع ہونے والی ڈاکٹر ضیا ء المظہری کی غزل "کارواں چلا گیا" کا تراشہ
روز نامہ جنگ کے ادبی صفحہ پاک ٹی ہاؤس میں شائع ہونے والی ڈاکٹر ضیا ء المظہری کی غزل "کارواں چلا گیا" پیشِ خدمت ہے۔ یہ غزل ۳ مارچ ۲۰۲۱ کو اس صفحہ کی زینت بنی۔
کلامِ شاعر بہ زبانِ شاعر
راوز نامہ جنگ جنگ کے ادبی صفحہ پاک ٹی ہاؤس میں شائع ہونے والی ڈاکٹر ضیا ء المظہری کی غزل "کارواں چلا گیا"
ناقہ گئی محمل گیا سارباں چلا گیا
ہم کو اکیلا چھوڑ کر کارواں چلا گیا
پرسشِ احوال کو ایک بول میٹھا سا کہا
کیا بتائیں کتنا آگے تک گماں چلا گیا
مہر و وفا و عشق کی بات ہم نے چھیڑ دی
روٹھ کر ہم سے ہمارا مہرباں چلا گیا
دلبرانِ شہر کی محفل کو سونا کر گیا
اٹھ کے محفل سے شہِ دلبراں چلا گیا
تشنہ لب ہی لوٹ کے مے کدے سے آگئے
اپنی باری آئی تو پیرِ مغاں چلا گیا
عمل تھا تنویم کا یا حسن کی جادوگری
ہم نے روکا دل مگر کشاں کشاں چلا گیا
سامنے محفل میں جب روئے جاناں آ گیا
رخصت خطابت ہو گئی زورِ بیاں چلاگیا
محنت مشقت ابتلائیں اور پھر یومِ حساب
روتا ہوا آیا یہاں گریہ کناں چلا گیا
بندگی میں زندگی جو نہ گذاری مظہریؔ
زندگی کا سفر جیسے رائیگاں چلا گیا
‹
›
روز نامہ جنگ کے ادبی صفحہ پاک ٹی ہاؤس میں شائع ہونے والی ڈاکٹر ضیا ء المظہری کی غزل "کارواں چلا گیا" پیشِ خدمت ہے۔ یہ غزل ۳ مارچ ۲۰۲۱ کو اس صفحہ کی زینت بنی۔
پروفیسر ضیاء المظہری کی لکھی ہوئی ایک اردو نظم اسرارِ محبت “محبت ایسے ہوتی ہے کے عنوان سے پرل کانٹینینٹل ہوٹل کراچی میں کرافتھ 2018 کے گالا ڈنر کے دوران پیش کی گئی تھی۔ اس پروگرام کا اہتمام اوفتھلمولوجیکل سوسائٹی آف پاکستان کراچی نے کیا تھا۔. صدر او ایس پی کراچی نے ڈاکٹر ضیاء المظہری کو گالا ڈنر کے دوران اپنی نظم سنانے کی دعوت دی۔ جو کہ حاضرین نے بہت پسند کی۔ فی البدیہہ انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا گیا تھا کہ سامعین میں بہت سارے امریکی اور یورپی امراض چشم کے ماہرمہمان موجود تھے۔
An Urdu poem written by Professor Zia ul Mazhry was presented during Gala Dinner during Kraophth 2018 at PC Karachi. The event was organized by the Ophthalmological Society of Pakistan Karachi. President OSP Karachi invited Dr Mazhry to recite his poem during Gala Dinner. Ex-tempo English translation was offered because a lot of American and European Guest Eye Specialists were there in the Audience.
Youtube Video Mohabbat Aisay Hoti Hai
یہی نظم نوائے وقت کے سنڈے میگزین میں ۳۱ جولائی ۲۰۲۰ کومحبت ایسے ہوتی ہے کے نام سے شائع ہوئی۔
اَسرارِ محبّت
اَسرارِ محبّت
Mysteries of Love
Saad, Zia ul Mazhry and Abdullah Mazhry translated the original Urdu Poem Asrar e Mohabbat into English. This poetic translation is also presented in this post. We are thankful to Mr Numan Malik for Graphics.
For Urdu and English Lyrics in the voice of Prof. Zia Ul Mazhry and Saad Mazhry Please click on this video link:
For Urdu and English Lyrics Video link
For Urdu Lyrics in the voice of Prof. Zia Ul Mazhry Please click on this video link:
For Urdu Lyrics Video link
For English Lyrics in the voice of Saad Mazhry Please click on this video link:
For English Lyrics Video link
محبت ایسے کرتے ہیں
محبت یوں نہیں کرتے
محبت یوں نہیں ہوتی
محبت ایسے کرتے ہیں
محبت ایسے ہوتی ہے
Love ain’t done this way
‘Tis not how love goes
How does love happen?
This is how one loves
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے سبزہ و گل پہ
خنک راتوں میں ہولے سے
شبنم آ ٹھہرتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like dew sits softly,
On the green and the flowers,
During cold winter nights
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے خوشنما تتلی
کسی خوش رنگ صبح کو
طواف گل کو جاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like a beautiful butterfly,
On a colorful morning,
Circles around the flower
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے خوش خرامی سے
نسیمِ صبح گلشن سے
چرا کے خوشبو لاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like a light morning breeze,
With elegance and grace,
Steals fragrance from the gardens
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے بلبلِ شیریں
کسی شاداب ٹہنی پہ
کوئی نغمہ سناتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like a sweet nightingale,
Seated on a lush green offshoot,
Sings a nocturnal melody
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے وادیِ گل میں
محوِ رقص پھولوں میں
بھنورا گنگناتا ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like in a flower vale,
Among the dancing blooms,
A beetle bombinates
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے جاں فزا خوشبو
دھیرے دھیرے چپکے سے
فضا میں پھیل جاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like the fragrance of life,
Secretly and slowly,
Spreads into the air
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے سرمئی بادل
چمکتے گرم سورج کو
آ کے ڈھانپ لیتا ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like a gray flying cloud,
Shows up and shadows,
The blazing bright sun
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے خوش گلو گائیک
نغمہ و غزل کوئی
دھیمے سر میں گاتا ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like an angelic singer,
In a low fine tone,
Sings a chant or an ode
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے ساز کی تاریں
کبھی مضراب سے یونہی
مطرب چھیڑ دیتا ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like a bard softly plucks,
With a delicate plectrum,
The strings of a guitar
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے دامنِ کوہ میں
بہت شفاف و پاکیزہ
جوئے آب بہتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like in the foothills,
With clear and clean water,
A rivulet flows
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے رحمتِ باراں
پھوارِ نرم کی صورت
تسلسل سے برستی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like the mercy of rain,
In the shape of a light drizzle,
Falls down with continuance
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے چاند راتوں میں
اپنے چاند کی جانب
چکوری سفر کرتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like in the full-moon nights,
An infatuated chukar,
Ascends towards the moon
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے چاند کی مورت
کبھی ندیا کے پانی میں
ابھر کے ڈوب جاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like the moon’s reflection,
In a crystal-clear lake,
Appears and then vanishes
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے ضوئے مہتابی
بنا حدّت فضاؤں کو
منور کرتی جاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like the mellow moonlight,
With no heat at all,
Lightens the surround
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے کوئی چنگاری
جلتی ہے نہ بجھتی ہے
بس سلگتی جاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like an ember in the ashes,
Neither singes nor smothers,
Yet keeps smoldering
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جیسے شمع جلتی ہے
کسی کی یاد میں آنسو
ساری شب بہاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Like a candle burns,
Remembering someone lost,
Shedding tears all night long
That’s how it goes
محبت ایسے کرتے ہیں
جنابِ مظہریؔ صاحب
محبت کی نہیں جاتی
محبت ہو ہی جاتی ہے
محبت ایسے ہوتی ہے
This is how one loves
Dear Mazhry Sahib
Love ain’t done
Love just happens
That’s how it goes
‹
›
The English poem “Mysteries of Love” has been published on Amazon.com kindle Publishers.