Showing posts with label eyehealthurdu. Show all posts
Showing posts with label eyehealthurdu. Show all posts

Friday, 10 December 2021

Healthy Eye Vision Foods in Urdu

آنکھوں کی صحت کیلئے مفید غذائیں

ڈاکٹر ضیاءالمظہری کا آنکھوں کی صحت کیلئے مفید غذاوٗں کے بارے میں لکھا ہوا یہ مضمون” آرزو ہے کوئی بھی محروم بینائی نہ ہو” نوائے وقت کے سنڈے میگزین میں 28 نومبر 2021 کو شائع ہوا۔

بینائی اللّٰله رب العزت کی وہ نعمت ہے جس کی قدروقیمت کا اندازہ ان لوگوں سے مل کر ہوتا ہے جو اس سے محروم ہیں ۔ اگر آنکھیں صحت مند ہوں تو زندگی روشن اور نہ ہوں تو زندگی بے رنگ اور بے کیف سی ہو کر رہ جاتی ہے۔آنکھ جسمِ انسانی کا ایک ایسا عضو ہے جو اس کی خوبصورتی اور شخصیت کے حسن میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ حواسِ خمسہ میں سب سے نمایاں بلند مقام بصارت کی حس کو حاصل ہے۔ اس حقیقت کو راقم الحروف نے اپنی ایک نظم دریچہ نور میں یوں بیان کیا ہے۔
چہرہ ءِ انساں مزین آب گینوں سے ہوا

حسنِ رخ دوبالا آنکھوں کے نگینوں سے ہوا

حواسِ خمسہ میں نظر ہے دس حصوں میں سے آٹھ

نورِ بصارت منتقل ان ہی دریچوں سے ہوا

آنکھ والو جان لو آنکھوں کی نعمت ہے بڑی

احساس نابینا فقیروں کی صداؤں سے ہوا

آپ جو کھانے کھاتے ہیں وہ عمر سے متعلقہ مرکزِنظر کی کمزوری کے بڑھنے کے عمل کو روکنے یا سست کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ ذیل میں درج اشیاء آپ کی آنکھوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جن میں باقاعدگی سے آپ کی کھائی جانے والی خوراکیں شامل ہیں۔

آنکھوں کی دیکھ بھال کے لیے صحت مند متوازن غذا کا جائزہ

غذائیت اور آنکھوں کی صحت ایک دوسرے کے ساتھ چلتی ہے۔ اس لیے آنکھوں اور بینائی کو صحت مند رکھنے کے لیے اپنی خوراک میں کچھ غذائی اشیاء کے اضافے پر غور کرنا ضروری ہے۔ وٹامنز ، طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس ، معدنیات اور کیروٹینائڈز کو شامل کرکے جو کہ مختلف سبزیوں ، پھلوں اور دیگر صحت مند کھانوں میں آسانی سے پائے جاتے ہیں ، آپ آنکھوں کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ صحت مند ، متوازن غذا کی مدد سے آنکھوں کی سنگین پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔

دس آنکھوں کی صحت کیلئے بہترین سبزیاں

دس آنکھوں کی صحت کیلئے بہترین سبزیاں
  • بند گوبھی

گہرے سبز پتوں والی سبزیاں وٹامنز اے اور کے ، فولک ایسڈ ، آئرن ، کیلشیم ، میگنیشیم ، پوٹاشیم ، فائبر ، پروٹین اور فائٹو کیمیکل فراہم کرتے ہیں۔ سبز پتوں والی سبزیاں فولیٹ سمیت بہت سے وٹامنز اور منرلز پر مشتمل ہوتی ہیں جو کہ اچھی بینائی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ فولک ایسڈ اہم ہے کیونکہ یہ ہوموسیسٹین کی سطح کو کم کرتا ہے ، جو سفیدموتیا اور عمر سے متعلقہ مرکزِنظر کی کمزوری کے بڑھتے ہوئے خطرات سے منسلک ہے۔

  • گوبھی

سبز پتوں والی سبزیاں ، جیسے گوبھی اور پالک ، آنکھوں کی بینائی اور عمر سے متعلق آنکھوں کی بیماریوں کو روکنے کے لیے اچھی ہیں ، بشمول سفیدموتیا اور عمر سے متعلقہ مرکزِنظر کی کمزوری۔

  • کالی مرچ
  • گوبھی کا پُھول
  • پالک
  • شکر قندی

شکر قندی بیٹا کیروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔ وہ اینٹی آکسیڈینٹ وٹامن ای کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہیں

  • سبز مٹر
  • کدو
  • گاجر
  • چقندر

دس آنکھوں کی صحت کیلئے بہترین پھل

دس آنکھوں کی صحت کیلئے بہترین پھل
  • آڑو
  • نیلے بیر
  • ٹماٹر
  • خوبانی
  • پپیتا
  • گرما
  • سردے جیسا میٹھا پھل
  • مَگَر ناشپاتی
  • چکوترا

دس جست کے بہترین ذرائع

دس جست کے بہترین ذرائع
  • جھینگا
  • پھلیاں
  • خالص گندم
  • بکواہ کا آٹا
  • انڈے

انڈے لوٹین اور زیکسانتھین کا ایک بہترین ذریعہ ہیں ، جو عمر سے متعلق بینائی کے ضائع ہونے کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔ انڈے وٹامن سی اور ای اور زنک کے بھی اچھے ذرائع ہیں۔

  • بکرے کا گوشت

یہ بہت سے وٹامن اور معدنیات کا ایک شاندار ذریعہ ہے ، بشمول آئرن ، جست اور وٹامن بی 12۔ اس کی وجہ سے ، بکرے کے گوشت کا باقاعدہ استعمال پٹھوں کی نشوونما ، دیکھ بھال اور کارکردگی کو فروغ دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ، یہ خون کی کمی کی وجہ سے ہونے والی بیماری اینیمیا کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

  • گہرے رنگ کا گوشت
  • خشک پیسا ہوا گندم کا آٹا
  • غلہ جات
  • مرغی کا گوشت
  • گائے کا گوشت

گائے کا گوشت جست سے بھرپور ہوتا ہے ، جو کہ قابل اعتماد ماخذ سے بہتر آنکھوں کی طویل مدتی صحت سے منسلک ہے۔ جست عمر سے متعلق بینائی کے ضائع ہونے اور عمر سے متعلقہ مرکز نظر کے انحطاط کو سست کرنے میں مدد کر سکتا ہے آنکھ خود جست کی اعلی سطح پر مشتمل ہے ، خاص طور پر ریٹنا میں ، اور ریٹنا کے گرد ویسکولر ٹشو میں۔

  • کدو کے بیج

دس بہترین اومیگا 3 غذائیں

دس بہترین اومیگا 3 غذائیں
  • مچھلی

مچھلی میں اومیگا 3 فیٹس کی زیادہ مقدار ہوتی ہے ، جو کہ عمر سے متعلقہ مرکز نظر کے انحطاط سے بچانے میں مدد کرتی ہے۔ اومیگا 3 خشک عمر کے ساتھ پیدا ہونے والی مرکز نظر کی کمزوری والے لوگوں میں بینائی کو بہتر بنانے کے لیے کام آتا ہے۔ یہ حمل کے دوران خاص طور پر اہم ہیں کیونکہ وہ جنین کے دماغ کی نشوونما کو فروغ دیتے ہیں۔

  • سلمن مچھلی

آپ کے ریٹنا کو صحیح کام کرنے کے لیے دو قسم کے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی ضرورت ہوتی ہے: ڈی ایچ اے اور ای پی اے۔ آپ دونوں کو فیٹی مچھلیوں میں پا سکتے ہیں ، جیسے سالمن ، ٹونا اور ٹراؤٹ کے ساتھ ساتھ دیگر سمندری غذا۔ اومیگا 3 بھی آپ کی آنکھوں کوعمر کے ساتھ پیدا ہونے والی مرکز نظر کی کمزوری اور کالے موتیے سے محفوظ رکھتا ہے۔ ان فیٹی ایسڈ کی کم سطح خشک آنکھوں سے جڑی ہوئی ہے۔

  • رہو مچھلی
  • تونا مچھلی
  • مہاشیر مچھلی
  • دھنک رنگ ٹراٴوٹ مچھلی
  • السی

السی میں الفا لینولینک ایسڈ کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ اےایل اے اچھی نظر کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے کیونکہ یہ ای پی اے اور ڈی ایچ اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ یہ دو قسم کی چربی دماغ کے عام کام اور اعصاب کی ترسیل کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہیں۔ وہ سوزش کو کم کرنے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ السی ریٹنا اور آپٹک اعصاب میں خون کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے مدد کرتی ہے۔

  • اخروٹ

اخروٹ کے تیل میں سوزش کی خصوصیات ہیں جو ان لوگوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں جو خشک عمر کے ساتھ پیدا ہونے والی مرکزِنظر کی کمزوری کا شکار ہیں۔ یہ سوزش کی وجہ سے خون کی نالیوں کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

  • کنولا تیل
  • سویا بین

آنکھوں کی صحت کے مسائل کا ابتدائی علاج انہیں مزید خراب ہونے سے روک سکتا ہے۔ لہذا جو لوگ اپنی نظر میں تبدیلی محسوس کرتے ہیں انہیں آنکھوں کا ایک جامع معائنہ ماہر امراض چشم یا آپٹومیٹرسٹ سے کروانا چاہیے۔

آنکھوں کے لیے صحت مند متوازن غذا کے متعلق سوالات و جوابات

بیج کے فوائد کیا ہیں؟

گری دار میوے اور پھلوں کی طرح ، بیج اومیگا 3 میں زیادہ ہیں اور وٹامن ای کا بھرپور ذریعہ ہیں۔

مچھلی کھانے کے کیا فوائد ہیں؟

بہت سی مچھلیاں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کے بھرپور ذرائع ہیں۔

سبز سبزیوں کے فوائد کیا ہیں؟

پتوں والی سبز سبزیاں لوٹین اور زیکسانتھین دونوں سے بھرپور ہوتی ہیں اور آنکھوں کے لیے وٹامن سی کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہیں۔

جنس ترنج پھلوں کے فوائد کیا ہیں؟

جنس ترنج پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔

بیٹا کیروٹین کے فوائد کیا ہیں؟

عمر سے متعلق آنکھوں کی بیماری کا مطالعہ (اےآرڈی ای ایس) ، جو ۲۰۰۱ میں شائع ہوا ، نے دیکھا کہ بعض غذائی اجزاء زنک ، وٹامن سی ، وٹامن ای ، اور بیٹا کیروٹین آنکھوں کی صحت میں عمر سے متعلق کمی کے خطرے کو ۲۵ فیصد کم کر سکتے ہیں۔

بینائی کے لیے کون سے غذائی اجزاء اہم ہیں؟

بصارت کی صحت میں اہم غذائی اجزاء میں وٹامن اور معدنیات شامل ہیں جن میں اینٹی آکسیڈینٹ افعال ہیں (مثال کے طور پر ، وٹامن سی اور ای ، کیروٹینائڈز ،لوٹین ، زییکسینتھین ، کیروٹین ، زنک اور سوزش کی خصوصیات کے حامل مرکبات اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ای پی اے ، ڈی ایچ اے عمر سے متعلقہ آنکھوں کی بیماری کے خطرے کو بہتر بنا سکتا ہے۔

اومیگا 3 کے کیا فوائد ہیں؟

یہ فیٹی ایسڈ آپ کے ریٹنا کو صحت مند رکھنے اور عمر سے متعلقہ بینائی کے بگاڑ کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

وٹامن ڈی کے فوائد کیا ہیں؟

آپ کو انڈے کی زردی میں کافی مقدار میں وٹامن ڈی بھی ملتا ہے ، جو کہ عمر سے متعلقہ مرکز نظر کے انحطاط کے خلاف مفید سمجھا جاتا ہے۔

آنکھ میں جست کیا ہے؟

جست ایک معدنیات کے طور پر جانا جاتا ہے جو صحت مند آنکھوں میں پایا جاتا ہے اور خول مچھلی جیسے کستورا مچھلی اس ضروری معدنیات کے بہترین قدرتی ذرائع میں سے ایک کے طور پر کام کرتی ہیں۔

ہم آپ کو ایک مر تبہ پھر بتاتے چلیں کہ در ج بالا مضمون آنکھوں کی غذائی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔ لہٰذا اپنی عمومی صحت اور دیگر ڈاکٹر صاحبان کے بتائے ہوئے پرہیز پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ہی آپ ان معلومات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اپنی آرا اور تبصرے آپ ہمیں ای میل یا وٹس ایپ کر سکتے ہیں۔ مضمون کا اختتام اپنی کتاب (دلِ بینا) میں شامل ان اشعار سے کرتا ہوں۔

آرزو ہے کوئی بھی محروم بینائی نہ ہو

ابنِ مریم کو ملی کامل مسیحائی مگر

بصیرت و ادراک بھی تو مانگنے کی چیز ہے

خلقِ خدا بس ڈھونڈتی پھرتی ہے بینائی مگر

Contact Our Team:

If you are looking for any of the below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1– Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation

Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation

Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation

2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)

Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)

Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE

3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT

Diagnostic ::: Angio OCT

Diagnostic ::: Anterior Segment OCT

Diagnostic ::: Pachymetry

Diagnostic ::: U/S Biometry

Diagnostic ::: Corneal Topography

Diagnostic ::: Perimetry / Visual Fields

Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test

Diagnostic ::: Digital Colour vision test

Monday, 2 August 2021

August is Children’s Eye Health & Safety Month

Seven Myths About Children’s Eyes

Acuity Eye Center Lahore Pakistan and the American Academy of Ophthalmology reveal seven common misunderstandings about children's eye health.

ایکوئٹی آئی سنٹر لاہور پاکستان اور امریکن اکیڈمی آف اوفتھلمولوجی بچوں کی آنکھوں کی صحت کے بارے میں سات عام غلط نظریات کے بارے میں آگہی فراہم کر رہی ہے۔

Think you have the facts on your child’s eye care? When is the right time to have their eyes checked? Is too much screen time damaging their eyes? Do they need to wear sunglasses? There are a lot of myths and misinformation out there about children’s eye health. Don’t turn to Dr. Google for answers, ask your ophthalmologist — a physician who specializes in medical and surgical eye care — if you want to set your child up for a lifetime of good vision.

ان کی آنکھوں کی جانچ پڑتال کرنے کا صحیح وقت کب ہے؟ کیا بہت زیادہ اسکرین ٹائم ان کی آنکھوں کو نقصان پہنچا رہا ہے؟ کیا انہیں دھوپ میں پہننے والے چشمے کی ضرورت ہے؟ بچوں کی آنکھوں کی صحت کے بارے میں بہت ساری غلط معلومات ہیں۔امراض چشم کے ماہر ڈاکٹر سے اس بارے پوچھیں ۔اگر آپ اپنے بچوں کو زندگی بھر اچھی نظر کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔

Here, Acuity Eye Center Lahore Pakistan and the American Academy of Ophthalmology debunk seven common myths about children’s eye health:

Pink eye only happens in young children

While young kids are known for getting pink eye, due to close contact in daycare centers, so can teenagers, college students, and adults — especially those who don’t clean their contacts properly. The best way to keep the pink eye from spreading is to practice good hygiene, including washing your hands, not touching your eyes, and using clean towels and other products around the face.

Antibiotics are necessary to cure your child’s pink eye

Antibiotics are rarely necessary to treat pink eye. There are three types of pink eye: viral, bacterial, and allergic conjunctivitis. Most cases are caused by viral infections or allergies and do not respond to antibiotics. Antibiotics may be prescribed for bacterial conjunctivitis depending on severity. Mild cases of bacterial conjunctivitis usually resolve on their own within 7 to 14 days without treatment.

گلابی آنکھ کا علاج کرنے کے لئے اینٹی بائیوٹکس شاذ و نادر ہی ضروری ہیں۔ گلابی آنکھ کی تین اقسام ہیں: وائرل ، بیکٹیریل اور الرجک آشوب چشم۔ زیادہ تر گلابی آنکھیں وائرل انفیکشن یا الرجی کی وجہ سے ہوتی ہیں اور اینٹی بائیوٹکس سے ٹھیک نہیں ہوتی ہیں۔ اینٹی بائیوٹکس بیکٹیریل آشوب چشم کیلئے تجویز کیا جاسکتی ہیں۔ بیکٹیریل آشوب چشم عام طور پر بغیر علاج کے 7 سے 14 دن کے اندر خود ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

Sun is bad for your eyes

While it’s true that long-term exposure to the sun without proper protection can increase the risk of eye disease, some studies suggest sun exposure is necessary for normal visual development. Children who have less sun exposure seem to be at higher risk for developing myopia or nearsightedness. Just make sure they’re protected with UV-blocking sunglasses and sunscreen.

Blue light from screens is damaging children’s vision

Contrary to what you may be reading on the Internet, blue light is not blinding you or your screen-obsessed kids. While it is true that nearsightedness is becoming more common, blue light isn’t the culprit. In fact, we are exposed to much more blue light naturally from the sun than we are from our screens.

The important thing to remember is to take frequent breaks. The Academy recommends a 20-20-20 rule: look at an object at least 20 feet away every 20 minutes for at least 20 seconds.

Vision loss only happens to adults

The eyes of a child with amblyopia (lazy eye) may look normal, but this eye condition can steal sight if not treated. Amblyopia is when vision in one of the child’s eyes is reduced because the eye and brain are not working together properly. Strabismus (crossed eyes) is another eye condition that can cause vision loss in a child. Strabismus is when the eyes do not line up in the same direction when focusing on an object.

ایمبلائےاوپیا (سست آنکھ) والے بچے کی آنکھیں معمول کی طرح نظر آسکتی ہیں ، لیکن علاج نہ ہونے کی صورت میں آنکھ کی یہ حالت نظر کو چوری کر سکتی ہے۔ ایمبلائےاوپیا (سست آنکھ) اس وقت ہوتا ہے جب بچے کی آنکھوں میں سے کسی کی بینائی کم ہوجاتی ہے کیونکہ آنکھ اور دماغ ایک ساتھ کام نہیں کررہےہوتے ہیں۔ سٹرابیسمس آنکھوں کی ایک اور حالت ہے جو کسی بچے میں بینائی کی کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ جب کسی شے پر توجہ مرکوز کرتے وقت آنکھیں ایک ہی سمت میں نہیں کھڑی ہوتی ہیں تو اسٹرابیزمس ہوتا ہے

All farsighted children need glasses

Most children are farsighted early in life. It’s actually normal. It doesn’t necessarily mean your child needs glasses because they use their focusing muscles to provide clear vision for both distance and near vision. Children do need glasses when their farsightedness blurs their vision or leads to strabismus. They will also need glasses if they are significantly more farsighted in one eye compared with the other, a condition that puts them at risk of developing amblyopia.

There is no difference between a vision screening and a vision exam

While it’s true that your child’s eyes should be checked regularly, a less invasive vision screening by a pediatrician, family doctor, ophthalmologist, optometrist, orthoptist, or person trained in vision assessment of preschool children, is adequate for most children. If the screening detects a problem, the child may need to see an ophthalmologist or other eye care professional. A comprehensive exam involves the use of eye drops to dilate the pupil, enabling a more thorough investigation of the overall health of the eye and visual system.

اگرچہ یہ سچ ہے کہ آپ کے بچے کی آنکھوں کی باقاعدگی سے جانچ ہونی چاہئے ، بچوں کے ماہر امور ، فیملی ڈاکٹر ، ماہر نفسیات ، آپٹومیٹرسٹ ، آرتھوپٹسٹ یا پری اسکول کے بچوں کی نظر کی تشخیص میں تربیت یافتہ شخص کے ذریعہ نظر چیک کرنا کافی ہے۔ اگر اسکریننگ سے کسی مسئلے کا پتہ چل جاتا ہے تو ، بچے کو کسی ماہر نفسیات یا آنکھوں کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد سے ملنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ آنکھوں کے معائنے کے دوران طالب علم کی آنکھوں کی پیوپل کو پھیلانے کے لئے آنکھوں کے قطروں کا استعمال شامل ہے ، جس سے آنکھ اور بصری نظام کا اچھی طرح معائنہ ہوتا ہے۔

“As the kids head back to school, show them that you’ve done your homework,” said Dianna Seldomridge, MD, clinical spokesperson for the American Academy of Ophthalmology. “Educate yourself so they will have the best chance to preserve their vision for a lifetime.”

Here is the message from our lead consultant Professor Dr. Zia Ul Mazhry,

"Your child’s vision is critical and even more critical is protecting it during everyday activities. Eye injuries occur most commonly during outdoor sports or athletics. The parents and guardian need to pay close attention as a caregiver. If the kids are left alone, will often opt to not wear protective eyewear when playing sports, let alone a helmet, due to a number of reasons. Therefore, it’s up to you to ensure your child’s eyes and vision are kept safe."

آپ کے بچے کی نظر اہم ہے اور اس سے بھی زیادہ اہمیت اس کی روزمرہ کی سرگرمیوں کے دوران حفاظت کرنا ہے۔ آنکھوں کی چوٹیں بیرونی کھیلوں یا ایتھلیٹکس کے دوران عام طور پر لگ جاتی ہیں۔ والدین اور سرپرست کو دیکھ بھال کرنے والے کی حیثیت سے بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر بچوں کو تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے تو ، وہ اکثر کھیلوں کے دوران حفاظتی چشمہ پہننے کا انتخاب نہیں کرتے ہیں ،اور متعدد وجوہات کی بنا پر ہیلمٹ چھوڑ دیتے ہیں۔ لہذا ، یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنے بچے کی آنکھوں اور نظر کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

About the American Academy of Ophthalmology

The American Academy of Ophthalmology is the world’s largest association of eye physicians and surgeons. A global community of 32,000 medical doctors, we protect sight and empower lives by setting the standards for ophthalmic education and advocating for our patients and the public. We innovate to advance our profession and to ensure the delivery of the highest-quality eye care. Our EyeSmart® program provides the public with the most trusted information about eye health. For more information, visit aao.org.

Contact Our Team:

If you are looking for any of the below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1– Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation

Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation

Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation

2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)

Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)

Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE

3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT

Diagnostic ::: Angio OCT

Diagnostic ::: Anterior Segment OCT

Diagnostic ::: Pachymetry

Diagnostic ::: Corneal Topography

Diagnostic ::: IOL Master Biometry

Diagnostic ::: Perimetry / Visual Fields

Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test

Diagnostic ::: Digital Colour vision test

Friday, 30 April 2021

Healthy Vision Awareness Month in Urdu and English

May-2021 is Healthy Vision Awareness Month

By age 65, one in three Americans will have a vision-impairing eye disease. Many sight-robbing conditions can be effectively treated if detected early enough, in many cases limiting or eliminating the damage to eyesight. Acuity Eye Center Lahore Pakistan joins the American Academy of Ophthalmology is sharing valuable information about how to take care of your vision.

Four eye diseases — age-related macular degeneration (AMD), diabetic retinopathy, glaucoma, and cataracts — account for most cases of adult blindness and low vision among people in developed countries. Because these eye diseases cause no pain and often have no early symptoms, they do not automatically prompt people to seek medical care. But a thorough checkup by an ophthalmologist — a physician who specializes in medical and surgical eye care — can detect them in their earliest stages. Early treatment is vital because it can slow or halt disease progression or, in the case of cataracts, restore normal vision.

آنکھوں کی چار بیماریاں - عمر سے وابستہ میکولر انحطاط ، ذیابیطس ، گلوکوما ، اور سفیدموتیا ترقی یافتہ ممالک میں لوگوں میں اندھے پن اور کم بینائی کی زیادہ تر زمہ دار ہیں۔ چونکہ آنکھوں کی ان بیماریوں سے درد نہیں ہوتا ہے اور اکثر اوقات علامات بھی نہیں ہوتی ہیں ، لہذا وہ لوگوں کو خود بخود طبی دیکھ بھال کے لئے شعور پیدا نہیں کرتے ہیں۔ لیکن ایک ماہر امراض چشم - جو طبی اور جراحی کی نگہداشت میں مہارت رکھتا ہے - ان بیماریوں کا ابتدائی مرحلے میں ہی پتہ لگا سکتا ہے۔ ابتدائی علاج ضروری ہے کیونکہ یہ بیماری کی بڑھوتری کو سست یا روک سکتا ہے یا ، سفیدموتیے کی صورت میں ، معمول کی بینائی کو بحال کرتا ہے۔

A thorough eye exam can also detect other health conditions, such as stroke, cardiovascular disease, diabetes, high blood pressure, autoimmune diseases, sexually transmitted diseases, and some cancers. It’s not uncommon for a trip to the ophthalmologist to actually save a life.

The Academy’s global community of 33,000 physicians urges you to follow these five simple steps to take control of your eye health today: Get a comprehensive medical eye exam at age 40. Early signs of disease or changes in vision may begin at this age. An exam by an ophthalmologist is an opportunity to carefully examine the eye for diseases and conditions that may have no symptoms in the early stages. For those concerned about the cost of an exam, the Academy’s EyeCare America® program may be able to help. More than 5,500 dedicated volunteer ophthalmologists provide eye exams and care, often at no out-of-pocket cost to eligible patients. Learn if you qualify.

5 Steps to Lower Your Risk of Eye Disease

  • Know your family history

Certain eye diseases can be inherited. If you have a close relative with macular degeneration, you have a 50 percent chance of developing this condition. A family history of glaucoma increases your glaucoma risk by four to nine times. Talk to family members about their eye conditions. It can help you and your ophthalmologist evaluate your risk.

آنکھوں کی بعض بیماریاں وراثت میں مل سکتی ہیں۔ اگر آپ کسی میکولر انحطاط کے مریض کے ساتھ قریبی رشتہ ہے تو ، آپ میں بھی اس بیماری کے پیدا ہونے کا 50 فیصد امکان ہے۔ اگر آپ کے خاندان میں کسی کو گلوکوما ہے تو آپ کی آنکھوں میں گلوکوما کے خطرے کو چار سے نو گنا بڑھاتا ہے۔ کنبہ کے افراد سے ان کی آنکھوں کے حالات کے بارے میں بات کریں۔ اس سے آپ اور آپ کے امراض چشم کو آپ کی آنکھوں میں ہونے والی بیماری کےخطرے کا اندازہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • Eat healthy foods

A diet low in fat and rich in fruits, vegetables, and whole grains, benefits the entire body, including the eyes. Eye-healthy food choices include citrus fruits, vegetable oils, nuts, whole grains, dark green leafy vegetables, and cold-water fish.

چربی کی کم مقدار اور پھل ، سبزیاں ، اور سالم گندم سے بھرپور غذا ، آنکھوں سمیت پورے جسم کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ آنکھوں سےمتعلق صحت مند کھانے کے انتخاب میں کھٹ مٹھے رسیلے پھل ، سبزیوں کا تیل ، گری دار میوے ، سالم گندم ، گہری سبز پتی دار سبزیاں ، اور ٹھنڈے پانی کی مچھلیاں شامل ہیں۔

  • Stop smoking

Smoking increases the risk for eye diseases such as cataracts and age-related macular degeneration. Smoking also raises the risk for cardiovascular diseases which can indirectly influence your eye health. Tobacco smoke, including second-hand smoke, also worsens dry eyes.

تمباکو نوشی سے آنکھوں کی بیماریوں جیسے سفید موتیا اور عمر سے وابستہ میکولر انحطاط کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تمباکو نوشی سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جو آپ کی آنکھوں کی صحت کو بالواسطہ اثر انداز کر سکتا ہے۔ تمباکو کا دھواں ، آنکھوں کو بھی خشک کردیتا ہے۔

  • Wear sunglasses

Exposure to ultraviolet UV light raises the risk of eye diseases, including cataracts, fleshy growths on the eye, and cancer. Always wear a hat and sunglasses with 100 percent UV protection while outdoors.

“An eye exam doesn’t just check how well you can see, it evaluates the overall health of your eyes,” said Rebecca J. Taylor, M.D., clinical spokesperson for the American Academy of Ophthalmology. “The Academy encourages everyone, particularly if you’re over age 40, to get regular eye care. By making the vision a priority, we can help protect our sight as we age.”

Here is the message of our lead consultant Professor Zia Ul Mazhry

There is a saying"Eyes are the windows to the soul".Healthy Vision is one of the best blessings of Almighty Allah at any given age. So protect your vision by quitting smoking, eating healthy foods, and having a regular comprehensive eye examination.

ایک کہاوت ہے "آنکھیں روح کی کھڑکیاں ہیں" ۔ درست بینائی کسی بھی عمر میں اللہ تعالٰی کی دی ہوئی بہترین نعمت ہے۔ لہذا تمباکو نوشی چھوڑ کر ، صحت مند غذائیں کھا کر اور آنکھوں کا باقاعدگی سے معائنہ کر وا کر اپنی نظر کی حفاظت کریں۔

Video Message by Dr. Zia ul Mazhry about Healthy Vision Awareness

About the American Academy of Ophthalmology

The American Academy of Ophthalmology is the world’s largest association of eye physicians and surgeons. A global community of 32,000 medical doctors, we protect sight and empower lives by setting the standards for ophthalmic education and advocating for our patients and the public. We innovate to advance our profession and to ensure the delivery of the highest-quality eye care. Our EyeSmart® program provides the public with the most trusted information about eye health. For more information, visit aao.org.

About Eye Health education by Acuity Eye Center Lahore

Welcome to the Education Portal of Acuity Eye Centre Lahore Pakistan. We are committed to serving our patients and our community, to the development and propagation of new concepts to preserve and enhance vision. Our three missions—clinical service, education, and research—are closely interrelated. https://eyeacuity.com/education

Contact Our Team:

If you are looking for any of the below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1– Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation

Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation

Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation

2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)

Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)

Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE

3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT

Diagnostic ::: Angio OCT

Diagnostic ::: Anterior Segment OCT

Diagnostic ::: Pachymetry

Diagnostic ::: Perimetery / Visual Fields

Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test

Diagnostic ::: IOL Master

Diagnostic ::: Corneal Topography

Diagnostic ::: Digital Colour vision test

Monday, 4 January 2021

Eye health and Corona Virus Information in Urdu

کورونا وائرس اور آنکھوں کی صحت

کرونا وائرس ۔ آنکوں کی حفاظت کیسے کی جائے۔ ںوائے وقت میگزین میں ۲۹ مارچ ۲۰۲۰ کو شائع ہونے والے پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء المظہری کے مضموں کا تراشہ

کورونا وائرس وائرسوں کے ایک خاندان سے تعلق رکھتا ہے جو نزلہ زکام کا سبب بن سکتا ہے ، اور بعض اوقات سانس لینے میں رکاوٹ (سارس) کا سبب بن سکتا ہے۔ وائرس کے انفیکشن کے زیادہ تر علامات  میں بخار ، جسم میں درد ، گلے کی سوزش ، ناک بہنا اور کھانسی شامل ہیں۔ زیادہ تر یہ علامات چند دنوں تک رہتی ہیں اور پھر غائب ہوجاتی ہیں۔ کچھ مریضوں میں آنکھوں کی سوزش، سرخی، پانی بہنا اور خارش کی علامات بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔کورونا وائرس  سانس کی شدید بیماری کا سبب بنتا ہے۔ بخار ، کھانسی ، اور سانس کی قلت جیسی علامات کسی شخص میں وائرس سے متاثر ہونے کے 2 سے 14 دن بعد ظاہر ہوسکتی ہیں۔ شدید انفیکشن والے افراد کو نمونیہ ہو سکتا ہے اور وہ اس بیماری کی پیچیدگیوں سے دم توڑ سکتے ہیں۔

کورونا وائرس آنکھوں کی وجہ سے پھیل سکتا ہے

ایسے افراد جن کو کورونا وائرس ہے وہ اپنے آنسوؤں کے ذریعہ بھی بیماری پھیلا سکتے ہیں۔ آنسوؤں کو چھونا یا کسی ایسی سطح پر جہاں آنسو گرا ہو ، انفیکشن کا ایک ذریعہ ثابت ہوسکتا ہےآپ کسی ایسی چیز کو چھونے سے بھی متاثر ہو سکتے ہیں جس میں وائرس ہے جیسے ٹیبل یا درواذے کی ہتھی وغیرہ ، اور اس کے بعد  اپنی آنکھوں یا چہرے کو چھونا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔جب بیمار شخص کھانسی کرتا ہے یا بات کرتا ہے تو ، وائرس کے ذرات اپنے منہ یا ناک سے کسی اور شخص کے چہرے پرقطروں یا پھوار کی صورت میں گر سکتے ہیں۔ آپ ان قطروں کو اپنے منہ یا ناک کے ذریعہ سانس لیتے ہوئے اندر لے جا سکتے ہیں ، بلکہ وہ آپ کی آنکھوں  میں بھی داخل ہوسکتے ہیں۔ اور یوں مزید افراد کا بیماری میں مبتلا ہو جانے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔

کورونا وائرس گلابی یا سرخ آنکھوں کا سبب بن سکتا ہے۔

وائرس زدہ گلابی آنکھیں

اگر آپ کو گلابی آنکھوں والا کوئی شخص نظر آتا ہے تو گھبرائیں نہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ شخص لازماً کورونا وائرس سے متاثر ہے۔ لیکن صحت کے ماہرین کا خیال ہے کہ وائرل گلابی آنکھیں ، یا آشوب چشم ، کورونا وائرس میں مبتلا 1٪ سے 3 % لوگوں میں واقع ہو سکتا ہے۔وائرس متاثرہ شخص کی آنکھوں سے خارج ہونے والے مادہ یا آنسوؤوں کو چھونے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

ہم اپنی اور دوسروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں

  • اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے کم از کم 20 سیکنڈ تک دھوئیں۔
  • آپ خاص طور پر اپنے ہاتھوں کو کھانے سے پہلے اور ریسٹ روم کے استعمال ، چھینکنے ، کھانسی یا ناک صاف کرنے کے بعد دھوئیں۔
  • اگر آپ ہاتھ دھونے والی جگہ پر نہیں پہنچ سکتے ہیں تو جراثیم کُش محلول کا استعمال کریں جس میں کم از کم 60٪ الکحل ہوتا ہے۔
  • اپنے چہرے کو چھونے سے گریز کریں – خاص طور پر آنکھوں ، ناک اور منہ سے ہاتھوں کو بہر صورت دور رکھیں۔
  • اگر آپ کو کھانسی آتی ہے یا چھینک آتی ہے تو اپنے چہرے کو اپنی کہنی یا ٹشو سے ڈھانپیں۔
  • اگر آپ ٹشو استعمال کرتے ہیں تو اسے فورا استعمال کے بعد پھینک دیں۔ پھر جا کر اپنے ہاتھ دھو لیں۔
  • بیمار لوگوں سے قریبی رابطے سے گریز کریں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کسی کو سانس کی انفیکشن ہے تو ، 6 فٹ دور رہنا سب سے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
  • جب آپ بیمار ہوں تو گھر میں ہی رہیں۔
  • اپنے گھر میں عام طور پر چھونے والی سطحوں اور اشیاء ، جیسےدروازے ، کھڑکیاں اور کرسی، میز وغیرہ کو باقاعدگی سے جراثیم کُش ادویات سے ڈس انفیکٹ کریں۔

ایکوٹی آئی سنٹر کے سربراہ پروفیسرڈاکٹر ضیاء المضہری کا آنکھوں کی صحت سے متعلق پیغام

یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اگرچہ کورونا وائرس کے بارے میں بہت ساری تشویش پائی جاتی ہے ،تاہم سمجھداری سے کی گئی احتیاطی تدابیر آپ کے متاثر ہونے کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرسکتی ہیں۔ لہذا اپنے ہاتھوں کو بار بار چھوٹے وقفوں سے دھو ئیں اور اپنی ناک ، منہ اور خاص طور پر آنکھوں کو چھونے یا رگڑنے سے پرہیز کریں

کورونا وائرس کے بارے میں پوچھے جانے والے سوالات

کورونا وائرس کیا ہے؟

کورونا وائرس، وائرسوں کے ایک خاندان میں سے ہے جو نزلہ زکام کا سبب بن سکتا ہے ، اور کچھ معاملات میں شدید سانس لینے میں رکاوٹ (سارس) کا سبب بن سکتا ہے۔ وائرس کی انفیکشن کے زیادہ تر واقعات میں عام علامات ہوتی ہیں جن میں بخار ، جسم میں درد ، گلے کی سوزش ، ناک بہنا اور کھانسی شامل ہیں۔ زیادہ تر حالات میں ، یہ علامات چند دنوں تک رہتی ہیں اور پھر غائب ہوجاتی ہیں۔ کچھ مریضوں میں آنکھوں کی سوزش، سرخی، پانی بہنا اور خارش کی علامات بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔

یہ وائرس کیوں خطرناک ہے؟

کورونا وائرس کی خصوصیات اور ترسیل کے بارے میں اب تک محدود معلومات موجود ہیں۔ وزارت صحت، عالمی ادارہ صحت اور کئی عالمی ماہرین کے تعاون سے اس وائرس کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش میں مشغول ہے۔طبی ماہرین متفقہ طور پر یہ تجویز دیتے ہیں کہ تمام رہائشی اور مسافرافراد کو سانس کے تمام وبائی امراض کے پھیلاؤ سے محفوظ رہنے کے لیے صحت کی عموی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی  چاہئیں۔ عمومی طور پر سانس کی تکلیف اور پھیپھڑوں کی پہنچنے والا شدید نقصان ہلاکت کا سبب بنتا ہے۔

کیا یہ وائرس ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے؟

طبی ماہرین کی اب تک کی متفقہ رائے اور ثبوتوں کے مطابق ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت،  بین الاقوامی اداروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تا کہ انسانوں اور جانوروں میں اس وائرس کے پھیلنے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔

کیا یہ ایک وبائی مرض ہے؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس وقت یہ مرض وبائی  ہے۔ تاہم وزارت صحت اس وائرس کی روک تھام کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اور دیگر ضروری اقدامات کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت اور بیماری کی روک تھام کے مراکز جیسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کربھی  کام جاری ہے۔

کیا نزلے یا زکام کے شکار ہر فرد کی اسکریننگ شروع کرنا ضروری ہے؟

فی الحال ایسے تمام مریضوں کی اسکریننگ شروع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے جن میں نزلے زکام کی علامات موجود ہیں لیکن سائنس دان اور طبی ماہرین جانچ کے پیمانے پر نظرثانی کرنے کے لیے متفق ہیں جن کی بنا پر ایسے لوگوں کا تعین کیا جاسکے جن کی تشخیص ہونی چاہیے اور اضافی احتیاطی اقدام اٹھاتے ہوئے اسے وسیع تر بنانا چاہیے۔ کوئی بھی شخص جسے کھانسی یا سانس کی نئی بیماری لا حق ہوئی ہو کورونا وائرس کا مشتبہ شکار ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے علاقے کا سفر جہاں وباء پھیلی ہوئی ہو آپ کو مشتبہ افراد میں شامل کر سکتا ہے اور ایسے تمام حالات میں ماہرینِ صحت سے جانچ کروانا لازم ہو جاتا ہے تا کہ آپ اور آپ کے پیارے اس وباء سے محفوظ رہ سکیں۔

کورونا وائرس جسم کے کن اعضاء کو متاثر کر سکتا ہے؟

زیادہ تر متاثر ہونے والے اعضاء میں ناک، کان، گلا اور پھیپھڑے شامل ہیں۔ بعض مریضوں میں آنکھیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

امراض چشم میں مبتلا افراد کیلئے ضروری اطلاع

برائے مہربانی کورونا وائرس کی پھیلی وباء میں صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہسپتال تشریف لائیں ۔سفید موتیا ، عینک کا نمبر، آنکھ میں خارش یا پانی آنا یا پرانا بھینگا پن خطرناک نہیں آنکھ میں شدید درد، چوث، یکدم نظر میں کمی یا لالی کی صورت میں ہسپتال تشریف لائیں۔ اس وائرس سے بچاو صرف احتیاط
سے ممکن ہے

آنکھوں کے سرخی، گلابی مائل رنگت، پانی یا ریشہ آنا اور خارش کی صورت میں کیا کرنا چاہئیے؟

یہ ساری علامات کسی بھی وائرس یا جرثومے کی وجہ سے ہونے والی انفیکشن میں پیدا ہو سکتی ہیں اور اِس میں کرونا وائرس بھی شامل ہے۔ اگرچہ کرونا وائرس کی صورت میں آنکھوں کے ملوّث ہونے کا امکان کم ہے، پھر بھی بھی بھر پور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے

۱۔ آنکھون کو کم از کم چھوئیں اور ہاتھ لگانے سے پہلے اور بعد میں لازماً بیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھوں کو دھوئیں

۲۔مصنوعی آنسوؤوں کے قطرات ہر گھنٹے بعد استعمال کریں

۳۔ گاڑھی رطوبت خارج ہونے اور چپکنے کی صورت میں ماہرِ چشم کی رہنمائی میں جراثیم کُش ادویّات کے قطروں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں

۴۔سٹیرائڈ نامی دواؤوں اور قطرات کے استعمال سے پرہیز کریں چونکہ وہ مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہیں

۵۔ آنکھوں کی سرخی کے ساتھ اگر اوپر دی گئی کرونا وائرس کی عمومی علامات جیسے بخار، گلا خراب ہونا یا نزلہ کی موجودگی اور سانس کی تکلیف کی صورت میں قرنطینہ (علیحدگی) اختیار کرتے ہوئے کرونا ھیلتھ مراکز سے رابطہ کریں

مزید معلومات اور اپ ڈیتس کے لئیے ہماری ویب سائٹ اور فیس بک پیج سے رجوع کریں

www.eyeacuity.com

https://www.facebook.com/acuityeyecenter/

عمومی رہنمائی اور آنکھوں کی صحت کے بارے میں جاننے کےلئیے درجِ ذیل فون نمبروں، وٹس ایپ اور ای میل پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

00923004401151

00923214800118

eyeacuity@gmail.com

کوویڈ۔19 اثرات۔آپ ہم سے آڈیو ویڈیو لنک سے رہنمائی لے سکتے ہیں

کوویڈ ۱۹کے اثرات اب بھی ارتقاء پزیر ہیں اور ہم ایکیوٹی آئی سنٹر میں محکمہ صحت ، رائل کالج آف اوفتھلمولوجسٹ اور امریکن اکیڈمی آف چشمِ امراض کی رہنمائی کا قریب سے مشاہدہ کررہے ہیں۔

ایکیوٹی آئی سنٹر میں عمومی خدمات کا سلسلہ بند کرنا

پاکستان میں کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ اور حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن حکمت عملی کے ذریعے بحران پر قابو پانے کی شدید خواہش کی روشنی میں ، ہم نے اپنی تمام سہولیات میں پیر 23 مارچ 2020 سے تمام انتخابی آپریشنز اور آؤٹ پیشنٹ کلینک بند کردیئے ہیں۔ تکلیف کے لئیے معذرت خواہ ہیں اور براہ کرم سمجھیں کہ یہ قومی مفادات میں ہے۔ اے ای سی کی ایگزیکٹو ٹیم کے ذریعہ صورتحال کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور ہم دستیاب مشوروں اور سفارشات کی بنیاد پر تبدیلیاں کریں گے۔

ہم اپنے باقاعدہ چینلز کے ذریعے فون کالز ، ای میلز کے ذریعے اپنے مریضوں سے رابطہ کرتے رہیں گے۔

آپ کی طرح ، ہم بھی پر امید ہیں کہ اجتماعی طور پر اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کے ساتھ وبائی مرض بہتر کنٹرول میں آجائے گا اور ہمیں حسبِ معمول کام کرنے کی اجازت دے گا۔

آپ کی آنکھوں کی دیکھ بھال کی ضروریات کے لئیے مفت آن لائن آڈیو ویڈیو مشاورت کی دستیابی

تاہم ہم آنکھوں کی دیکھ بھال سے متعلق آن لائن آڈیو اور ویڈیو مشاورت کے لئیے دستیاب ہوں گے۔

آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں:

https://eyeacuity.com/online-consultation- booking/


Contact Our Team:

If you are looking for any of below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1- Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation
Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation
Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation
2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)
Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)
Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE
3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT
Diagnostic ::: Angio OCT
Diagnostic ::: Anterior Segment OCT
Diagnostic ::: Pachymetry
Diagnostic ::: Perimetry/Visual Fields
Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test
Diagnostic ::: Digital Colour vision test

Wednesday, 7 October 2020

دور نظری یا دور اندیشی

دور نظری یا دور اندیشی

ہائپراوپیا یا دور اندیشی ، ایک عام نظر کا مسئلہ ہے ، جو آبادی کے ایک چوتھائی حصے کو متاثر کرتا ہے۔ ہائپراوپیا کے شکار افراد دور کی اشیاء کو بہت اچھی طرح سے دیکھ سکتے ہیں ، لیکن ان چیزوں پر توجہ دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو قریب ہوتی ہیں۔ اس حالت کو بعض اوقات ہائپراوپیاکی بجائے "ہائپرمیٹروپیا" بھی کہا جاتا ہے۔

ہائپراوپیا / دور نظری کی علامات

د ور اندیش لوگوں کو بعض اوقات سر میں درد ہوتا ہے یا آنکھوں میں تناؤ محسوس ہوتا ہے اور قریب میں کام کرتے وقت وہ تھکاوٹ محسوس کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کو یہ علامات اپنی عینک یا کانٹیکٹ لینز پہنتے وقت محسوس ہوتی ہیں تو ، آپ کو آنکھوں کے معائنے یا نئے نسخے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

ہائپراوپیا / ہائپرمیٹروپیا کی کیا وجہ ہے؟

ہائپراوپیا / ہائپرمیٹروپیا کی کیا وجہ ہے؟

بینائی کا یہ مسئلہ اس وقت پایا جاتا ہے جب آنکھوں میں داخل ہونے والی روشنی کی کرنیں براہ راست اس کی بجائے ، ریٹینا کے پیچھے رہ جاتی ہیں۔ دور اندیش انسان کی آنکھوں کا سائز معمول سے چھوٹا ہوتا ہے۔ بہت سے بچے دور اندیش پیدا ہوتے ہیں۔بعض اوقات لوگ ہائپراوپیاا کو پریسبایوپیا کے ساتھ الجھاتے ہیں جو مختلف وجوہات کی بناء پر نزدیک کا کام کرتے ہوئے بھی دشواریوں کا سبب بنتا ہے۔

ہائپراوپیا / دور نظری کا علاج

ہائپراوپیا / دور نظری کا علاج

آنکھوں میں روشنی کی کرنوں کو ایک جگہ اکٹھا نہ ہونے کے انداز کو تبدیل کرنے کے لئے عینک یا کانٹیکٹ لینزوں سے ہائپراوپیا / دور نظری کو درست کیا جاسکتا ہے۔آپ کو ہر وقت اپنی عینک یا کانٹیکٹ لینز پہننے کی ضرورت پڑسکتی ہے یا صرف اس وقت جب آپ پڑھ رہے ہوں یا کمپیوٹر پر کام کررہے ہوں یا کوئی قریب کا کام کررہے ہوں۔عینک اتارنے والی سرجری ہائپراوپیا کو درست کرنے کے لئے ایک اور آپشن ہے۔ سرجری عینک یا کانٹیکٹ لینز پہننے کی آپ کی ضرورت کو کم یا ختم کرسکتی ہے۔

Contact Our Team:

If you are looking for any of the below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1– Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation

Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation

Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation

2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)

Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)

Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE

3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT

Diagnostic ::: Angio OCT

Diagnostic ::: Anterior Segment OCT

Diagnostic ::: Pachymetry

Diagnostic ::: Perimetry / Visual Fields

Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test

Diagnostic ::: Digital Colour vision test

Tuesday, 15 October 2019

بچوں کی آنکھوں کا معائنہ

بچوں کی آنکھوں کا معائنہ

ملک نعمان آئی اسسٹنٹ
آنکھیں قدرت کا ایک بیش بہا تحفہ ہیں جنکا نعم البدل ممکن نہیں. ہم میں سے بہت سے افراد ایسے ہیں جو اپنی آنکھوں کی صحت کا خیال نہیں رکھتے اس کے نتیجے میں آنکھوں کے مسائل سر اٹھانا شروع کر دیتے ہیں ۔ موجودہ دور کی آلودگی میں اضافہ ، جدید طرز زندگی ، ٹیلی ویژن ، موبائل فون اور کمپیوٹر پر پڑھنے کی عادت ، سورج کی شعائیں اور گرد آلود فضا کے علاوہ اور بہت سی چیزیں مل کر آنکھوں  کے مسائل پیدا کرتی   ہیں  ۔ 

Eyes are a wonderful gift of Nature that has no alternate. There are many of us who do not care about the health of our eyes and as a result, the eye problems start to arise. In the current era the Increasing pollution, modern lifestyle, television, mobile phone, and computer reading habits, sun rays and ambient atmosphere, and many other things cause eye problems.

کیا آپ جانے انجانے میں اپنے لخت جگر کو اندھے پن کے اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں ؟

سننے میں یہ بات بہت تلخ لگتی ہے لیکن کبھی کبھی یہ حالات کے مطابق بلکل دُرست بھی ہوتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں آنکھوں کے سپیشلسٹ کو اُس وقت تک نہیں دکھایا جاتا جب تک پانی سر سے گزر نہ جائے۔ آئے روز ایسے نوجوان اور بچے دیکھنے کو ملتے ہیں جنکی نظر کا مسئلہ صرف عینک یا بہت ہی چھوٹی سی تھیراپی سے بہتر ہو جاتا ۔ لیکن صحیح وقت پر نہ دکھانے اور اسکا علاج نہ کر سکنے کی وجہ سے ہم انہیں جواب دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ایسے نوجوانوں کو اپنی نظر کی کمزوری کا پتہ اُس وقت چلتا ہے جب وہ فوج میں بھرتی کے لیے جاتے ہیں۔ یا پھر کسی پروفیشنل ایگزیم اور ٹریننگ کے لیے۔ اُنکی ایک آنکھ میں بینائی یا تو مکمل طور پر نہیں ہوتی یا پھر بہت کمزور ہوتی ہے۔ کسی کسی کو رنگوں کے پہچان کا مسئلہ بھی ہوتا ہے ۔

Are you deliberately pushing your loved ones into the darkness of blindness?

This sounds harsh to hear, but sometimes it is just too precise for the situation. In our society, we don’t go to an eye specialist until it's too late. Every day, you see young people and children whose vision problems can be solved by just having glasses or with very small therapy. But we are forced to refuse them because they didn't show up and didn't get treatment at the right time. Such young people get to know about the weakness of their eyes when they go into the army Or for a Professional Exam and Training. Their eyesight is either completely gone or very weak. Some also have a problem with color recognition.

آنکھوں کی صحت

برائے مہربانی اپنے بچوں کی آنکھوں کا معائنہ ایک بار اسکول داخلے کی عمر میں ضرور کروائیں۔ اس کی بعد دس گیارہ سال کی عمر میں بھی ایک بار ضرور دیکھائیں۔ تا کہ اگر جسم کی نشو نما کے ساتھ ساتھ آنکھوں کی نشو نما میں کوئی کمی رہ گئی ہے یا عینک کے نمبر کی ضرورت ہے تو اسے پورا کیا جا سکے۔

Please make sure your child's eyes are examined once at the age when they get admitted to the school. After that, even at the age of ten, or eleven years, they must get the examination. So that if there is any reduction in body development as well as in eye development and there is any need for glasses, this could be met.

آنکھوں کی حفاظت کی چند تدابیر

Some Eyes Safety Tips:

آنکھوں کی حفاظت کی چند تدابیر

ایک تھکن زردہ دن باہر گزارنے کے بعد آنکھوں کو تازہ اور ٹھنڈے پانی سے دھوئیں تاکہ گردوغبار صاف ہوجائے۔

  • After spending a tiring day outside, wash your eyes with fresh and cold water to clean the dust.

آنکھوں کاباقاعدگی سے معائنہ کروائیں۔

  • Get the eye Examination regularly.

کتب کو اپنی آنکھوں سے مناسب فاصلے پر رکھ کر پڑھیں۔

  • Read books at a good distance from your eyes.
کتب کو اپنی آنکھوں سے مناسب فاصلے پر رکھ کر پڑھیں۔

لیٹ کر پڑھنا بھی آنکھوں کو شدید نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔

  • Reading while Lying down also causes severe damage to the eyes.

ٹی وی کو کم ازکم آنکھوں سے تین میٹر کے فاصلے پر رکھیں۔

  • Keep the TV at least 3 meters away from your eyes

کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے آنکھیں مسلسل سکرین پر مرکوز رکھنے کے بجائے ہر تھوڑی دیر بعد چند لمحوں کا توقف کریں۔ہر 20 منٹ بعد 20 سیکنڈ کیلئے 20 فٹ دور دیکھیں۔

  • While working on a computer, give your eyes rest for a few moments, instead of constantly focusing on the screen. Look 20 feet away for 20 seconds every 20 minutes.
20-20-20 Rule

آنکھوں کی صحت کے لئےغذا

Nutritions for the eyes:

سبز پتوں والی سبزیاں ،  دودھ اور مناسب غذا جن میں وٹامن اور ضروری اجزا شامل ہوں  ، کے استعمال سے آپ آنکھوں کے مسائل سے بچ سکتے ہیں ۔ وٹامن اے آنکھوں کی صحت اور نظر کےلئے بہترین سمجھا جاتا ہے. لہذا ایسی سبزیوں کا استعمال کریں جن میں وٹامن اے پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کاربوہائیڈریٹ ،  کیلشیم اور پروٹین بھی آنکھوں کی صحت کے لئے اہم ہیں ۔


Using healthy leafy vegetables, milk, and a diet that includes vitamins and essential ingredients for your eye health can help you avoid eye problems. Vitamin A is considered the best for eye health and eyesight. So use vegetables that contain Vitamin A. In addition, carbohydrates, calcium, and protein are also important for eye health.

آنکھوں کی صحت کے لئےغذا

Contact Our Team:

If you are looking for any of below services, please fill the form below, one of our team members will get in to provide you with full facilitation:

1– Comprehensive Primary Eye Exam/ Consultation

Consultation ::: Adult Eye Examination and Consultation

Consultation ::: Children Eye Examination Refraction Consultation

Consultation ::: Infant Eye Examination Refraction Consultation

2-Secondary Follow up Eye Examination and Consultations

Followup ::: Examination under Sedation for Kids (After Initial Consultation)

Followup ::: Dilated Fundus Examination(DFE)

Followup ::: Cycloplegic Refraction and DFE

3-Diagnostic Eye Test

Diagnostic ::: OCT

Diagnostic ::: Angio OCT

Diagnostic ::: Anterior Segment OCT

Diagnostic ::: Pachymetry

Diagnostic ::: Perimetry / Visual Fields

Diagnostic ::: Hess Chart/Digital Squint Assessment/Digital Diplopia Test

Diagnostic ::: Digital Color vision test